سردیوں میں شوگر کنٹرول کرنے کی غذائیں




شوگر ایک ایسا موذی مرض ہے ،جو دیمک کی طرح خاموشی سے انسانی جسم کے اندرونی اعضاء کو چاٹ جاتا ہے اور اگر اس کے بارے میں بروقت معلوم نہ ہوسکے، تو یہ بینائی سے محرومی سے لے کر گردوں کے فیل ہونے اور دیگر لاتعداد طبی مسائل کا سبب بنتا ہے۔زندگی کس کو پیاری نہیں ہوتی، مگر اچھی صحت کے بغیر جینا آسان نہیں ہوتا اور وہ جہنم جیسی لگنے لگتی ہے اور موجودہ عہد میں جو مرض انسانوں کے لیے سب سے زیادہ مہلک ثابت ہو رہا ہے، وہ شوگر(ذیابیطس )ہے۔
موجودہ عہد میں ہمارا طرز زندگی، خاص طور پر ہماری غذائی عادات ایسی ہیں، جو اکثر افراد کو اس جان لیوا مرض کا شکار بنا دیتی ہیں۔ شوگر کی تشخیص اگر بروقت ہوجائے ،تو چند ایک ایسی غذائیں موجود ہیں ہیں، جو اسے پھیلنے سے روکتی ہیں اور ان کے بارے میں جاننا آپ کے لیے یقینادلچسپی سے خالی نہیں ہوگا۔


مچھلی:
مختلف تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ مچھلی کا استعمال انسولین کی حساسیت کو بہتر بنانے میں مددگار ہوتا ہے کیونکہ اس میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز موجود ہوتے ہیں، جس سے جسم میں گلوکوز کی مقدار میں کمی سے شوگر(ذیابیطس) کا شکار ہونے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔اسی طرح اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کے نتیجے میں جسم کم پھولتا ہے یا سوجن کا عارضہ لاحق نہیں ہوتا جو کہ شوگرو وزن کے مسائل کو مزید بدتر بنانے کا باعث بنتا ہے۔





زیتون کا تیل:
ایک حالیہ ہسپانوی طبی تحقیق کے مطابق اگر تو آپ کی غذا زیتون کے تیل میں تیار ہوتی ہے، تو شوگر(ذیابیطس ٹائپ ٹو )کا خطرہ بھی 50 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ عام گھی، کنولا آئل وغیرہ کے مقابلے میں زیتون کے تیل میں تیار کیے گئے پکوان پیٹ بھرنے کے احساس کو زیادہ دیر تک برقرار رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس تیل میں شامل صحت بخش چکنائی اسے خلیات کو نقصان سے تحفظ دینے میں مدد فراہم کرتی ہے اور دل کے امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے
پالک:
پالک ان چند سبزیوں میں سے ایک ہے جو شوگرجیسے موذی مرض میں مبتلا ہونے کا خطرہ ٹالنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ جو لوگ روزانہ کچھ مقدار میں پالک کا استعمال کرتے ہیں ،ان میں ذیابیطس کا خطرہ اس سبزی سے دور بھاگنے والوں کے مقابلے میں 14 فیصد کم ہوتا ہے۔ اس سبزی میں وٹامن کے، میگنیشم، پوٹاشیم، زنک اور دیگر منرلز بھی موجود ہوتے ہیں جو کہ عام صحت کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔
شکرقندی:



ایک طبی تحقیق کے مطابق شکرقندی خون میں گلوکوز کی سطح متوازن رکھنے میں کردار ادا کرتی ہے۔ اس میں ایک قدرتی اجز اء ینتھوسیان اور دیگر اینٹی آکسائیڈنٹس بھی پائے جاتے ہیں جو کہ بیکٹیریا کش خوبیوں، سوجن سے اور وائرس سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
اخروٹ:
دنیا بھر میں پسند کیے جانے والے اخروٹ مختلف قدرتی اجزاء اور وٹامنز سے بھرپور ہوتے ہیں جو کہ شوگر اور امراض قلب وغیرہ سے تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ان کے شکار افراد میں بیماری کی شدت کو کم کرنے میں بھی کردار ادا کرتے ہیں۔ اخروٹ کھانے کے نتیجے میں آپ کے جسم کو زیادہ طاقت کم کیلیوریز کے استعمال سے مل جاتی ہے جبکہ پیٹ بھرنے کا احساس بھی زیادہ دورانیے تک برقرار رہتا ہے۔




دار چینی:
متعدد طبی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ یہ مزیدار مصالحہ بلڈ شوگر کی سطح کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق شوگر(ذیابیطس ٹائپ ٹو )کے شکار افراد جو روزانہ دار چینی کی معمولی مقدار کا استعمال کرتے ہیں ان کے بلڈ شوگر کی سطح میں 30 فیصد کی نمایاں بہتری دیکھنے میں آتی ہے۔اس کے علاوہ یہ کولیسٹرول کی سطح کو بڑھنے سے بھی روکتا ہے جبکہ اس میں شامل ایک جز کرومیم انسولین کے اثرات کو بڑھاتا ہے اور دیگر قدرتی منرلز خون میں موجود مضر صحت اجزاء کو پاک کرتے ہیں جس سے کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
ہلدی:
برصغیر کے کھانوں میں عام استعمال کی جانے والی ہلدی نظام ہاضمہ کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، جس کے نتیجے میں خوراک میں شامل ایسے اجزاء جلد ہضم ہوجاتے ہیں جو بلڈ شوگر کی سطح کو ڈرامائی حد تک بڑھا سکتے ہیں۔ اس زرد مصالحے کو اکثر سالن وغیرہ میں استعمال کیا جاتا ہے، جس کے بلڈ شوگر پر خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ اس کا اہم جز کرکومین جسمانی میٹابولزم کی کارکردگی بڑھاتا ہے، جس کے نتیجے میں چربی کے خلیات کی مقدار بڑھنے نہیں پاتی جبکہ لبلبے ، گردوں اور پٹھوں کے خلیات کی کارکردگی بھی بڑھ جاتی ہے۔
ڈارک چاکلیٹ:



چاکلیٹ میں ایک کیمیکل فلیونوئڈز بہت زیادہ مقدار میں ہوتا ہے اور طبی سائنس کے مطابق یہ انسولین کی مزاحمت کو کم کرکے اس کی حساسیت کو بہتر بناتا ہے، جس کے نتیجے میں بلڈ شوگر کی سطح بہتر ہوتی ہے، مگر ہر قسم کی چاکلیٹ سے یہ فائدہ حاصل نہیں ہوتا۔کوپن ہیگن یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ ڈارک چاکلیٹ کے شوقین ہو ان میں میٹھی اشیاء کو کھانے کی طلب کم ہوتی ہے ،جس سے ذیابیطس کا خطرہ خودکار طور پر کم ہوجاتا ہے۔ اس یطرح یہ چاکلیٹ بلڈ پریشر کو بھی کرکے فالج اور دل کے دورے کا خطرہ کم کردیتی ہے۔
بلیو بیریز:
بیریز کی نسل کا یہ نیلا پھل فائبر سے بھرپور ہوتا ہے ،جو آپ کے جسمانی نظام سے فالتو چربی کو باہر کرنے کے ساتھ ساتھ ہاضمے اور بلڈ شوگر کو بھی بہتر بناتا ہے۔امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق روزانہ بلیو بیریز کے جوس کے 2 کپ کا استعمال خون میں گلوکوز کی سطح کم کرنے کے ساتھ یادداشت کو عمل کو بھی بہتر بناتا ہے۔ بلیو بیری میں موجود قدرتی اجزاء چربی کے خلیات کو سکڑنے میں مدد دیتے ہیں اور ایک ایسے ہارمونز کو خارج کرنے میں مدد دیتے ہیں ،جو خون میں گلوکوز لیول کو کنٹرول کرتا ہے۔ اس طرح بلڈ شوگر کی سطح معمول پر رہتی ہے اور انسولین کی حساسیت بڑھتی ہے۔
دلیہ:
شوگر(ذیابیطس )کے شکار افراد کے لیے دلیے کا استعمال بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے بہترین ثابت ہوتا ہے، جو کے دلیے میں پائے جانے والے اجزاء ذیابیطس کے شکار افراد کے لیے فائدہ مند اثرات رکھتے ہیں۔ یہ دلیہ دل کی صحت کو بھی بہتر بناتا ہے اور روزمرہ کی خوراک میں موجود گلوکوز کے جسم میں جذب ہونے کی رفتار کو بھی سست کردیتا ہے۔


Comments