تمباکو نوشی موت کی سرگوشی


تمباکو

نوشی جسم کے تمام اعضاء اور نظام کو متاثر کرتی ہے، اس وقت سگریٹ نوشی پھیپھڑوں، خوراک کی نالی، منہ اور گلا، گردے،مثانہ،جگر ،لبلبہ،معدہ،بڑی آنت کے ساتھ ساتھ خون کے کینسر کی بڑی وجہ ہے۔ یہ بری عادت بلڈپریشر، دل کے امراض، فالج،خون کی نالیوں کا پھٹنا ،سانس کی بیماریاں، شوگر، ہڈیوں کا کمزور ہونا، جوڑوں کے درد کامرض، آنکھ میں موتیا اترنا جیسے امراض کا باعث بن رہی ہے۔ اس کے علاوہ سگریٹ نوشی جسم کے مدافعتی نظام کو کمزور کرتی ہے۔ سگریٹ نوشی خواتین میں جہاں صحت کو متاثر کرتی ہیں وہاں حمل نہ ٹھہرنا، بچے کا ضائع ہونا اور حمل کا رحم سے باہر ٹھہر جانا وغیرہ جیسی بڑی پیچیدگیوںکا سبب بھی بنتی ہے۔



 

اس کے علاوہ بچوں کا وقت سے پہلے پیدا ہونا، کم وزن کا ہونا، پیدائشی نقائص مثلاً ہونٹ و تالو کا کٹے ہونا تمباکو نوشی کی بڑی وجوہات میں شامل ہے۔ سگریٹ نوشی کرنے والے افراد جہاں اپنے لیے پیچیدگیاں پیدا کر رہے ہیں وہاں ارد گرد پائے جانے والے افراد کے لیے بھی خطرے سے کم نہیں ہیں۔

 

 وہ افراد جو سگریٹ کے دھواں والے ماحول میں رہتے ہیں یا کام کرتے ہیںسگریٹ کا دھواں ان کو بھی متاثرکرتا ہے۔ اس لئے ان کو پیسف سموکر(Passive Smoker) یا سیکنڈہینڈ (Secondhand Smoker) کہا جاتا ہے اوراور یہ افراد بھی تمام مندر جہ بالا بیماریوں کا شکار ہو سکتے ہیں البتہ ان کا تناسب کم ہوتا ہے۔



 

تمباکو نوشی ایک نشہ ہے اور نیکوٹین وہ عنصر ہے، جو سگریٹ بنانے والی کمپنیاںدانستہ طور پر زیادہ مقدار میں ڈالتی ہیں تاکہ ان کی پروڈکٹ(Product) سے زیادہ معاشی فائدہ حاصل ہو۔ نیکو ٹین منہ کی اندرونی جھلیوں اور پھیپھڑوں کے ذریعے خون میں جذب ہو جاتی ہے اور سیکنڈوں میں دماغ تک جا پہنچتی ہے۔ قارئین کو یہ بات بڑی توجہ سے پڑھنی چاہیے کہ درا صل نیکو ٹین ایک کیٹر ے مار دوا ہے ۔یہ انسانی دماغ کو عارضی طور پر متحرک کرتی ہے اور اس کے مسلسل استعمال سے ذہنی دباؤ میں اضافہ ہوتا ہے۔ ہر قسم کا تمباکو صحت کے لیے مضر ہے اور تمباکو کی کوئی بھی پراڈکٹ صحت کے لیے ٹھیک نہیں ہے مثلاً سگار، پائپ، حقہ، بیڑی وغیرہ یہ تمام صحت کے لیے مضر ہیں۔

 

اس طرح تمباکو کو کھانا ،چبانا اور سونگھنا اتنا ہی نقصان دہ ہے۔ سگریٹ نوشی چاہے پرانی عادت ہو یا نئی عادت، اس کو چھوڑنے سے فوراچھے نتائج ملنا شروع ہو جاتے ہیں۔مثال کے طور پر بلڈ پریشر اور دل کی رفتار جوسگریٹ نوشی کی وجہ سے بڑھ چکے ہوتے ہیں فوراً نارمل ریٹ پر آجاتے ہیں۔چند ہی گھنٹوں کے اندر کاربن مونو آکسائیڈ کا لیول کم ہونا شروع ہو جاتاہے۔ کاربن مونو آکسائیڈ جسم میں آکسیجن لے کر جانے کی صلاحیت کو کم کرتی ہے۔ چند ہی ہفتوں میں جسم میں خون کی گردش نارمل ہو جاتی ہے،بلغم میں کمی آجاتی ہے ۔

 

کھانسی اور سانس میں آوازیں نکلنا کم ہو جاتی ہیں۔ کئی مہینوں کے بعد پھیپھڑوں کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آتی ہے اور آنے والے سالوں میں دل کے امراض اوردیگر بیماریوں، کینسر،فالج کے خدشات کم ہو جاتے ہیں۔ ایک جدید تحقیق کے مطابق سگریٹ نوشی والے افراد جن میں کینسر کی تشخیص ہو چکی ہوتی ہے اگر وہ سگریٹ نوشی ترک کر دیتے ہیں تو ان کی شرح اموات میں 30 فیصد سے 40 فیصد تک کمی آسکتی ہے۔اسی طرح سگریٹ نوشی سے متاثرکینسر کے وہ مر یض جو سرجری یا کیمیوتھراپی کے عمل سے گزر رہے ہوتے ہیں سگریٹ نوشی ترک کرنے سے ان کی صحت میں نمایاں حد تک بہتری ہو سکتی ہے کیوں کہ اسطرح دفاعی نظام کو تقویت ملتی ہے۔




سگریٹ چھوڑنے کے لیے ایک اصطلاح استعمال ہوتی ہے جس کوکو لڈ ٹرکی کہتے ہیں۔ کولڈ ٹرکی سے مراد ایک ایسی اپروچ ہے جس میں بغیر کسی ادویات کے سگریٹ نوشی ترک کی جاتی ہے۔

۔اس کے علاوہ سگریٹ چھوڑنے کے لیے مختلف قسم کے پراڈکٹ مارکیٹ میں دستیاب ہیں جن میں نیکو ٹین پیچ(Nicotine Patch)، نیکوٹین گم (Nicotine Gum)، نیکوٹین انہیلر(Nicotine Inhaler) اور ناک میں چھڑکنے والے سپرے(Nasal Spray) شامل ہیں۔ یہ تمام پرڈکٹ جسم کو تھوڑی مقدار میں نیکوٹین مہیا کرتے ہیںاور آہستہ آہستہ جسم نیکو ٹین کے اثرات سے با ہر نکل آتا ہے۔



 

 


Comments