انسولین کی حیرت انگیز کہانی


ذیابطیس کی دنیا میں سب سے انوکھی دریافت انسولین





تاریخ کی ابتداء ہی سے انسان نے ہمیشہ اپنی زندگی کو بہتر بنانے کی کوشش کی ہے نت نئے امراض معلوم ہوئے تو تحقیق کے ذریعے ان کا علاج اور ادویات معلوم کی گئی 

انیس سو اکیس میں انسولین سب سے پہلے دریافت ہوئی اس سے قبل اس مرض کا کوئی علاج موجود نہیں تھا نتیجہ یہ تھا کہ لوگ اس مرض میں مبتلا ہونے کے بعد تیزی سے مر جاتے تھے خاص طور پر ٹائپ ون کے مریض توابتدائی عمر میں ہی وفات پا جاتے تھے ڈاکٹروں کے پاس اسکا کوئی علاج موجود نہیں تھا سوائے اسکے کے مریض کی خوراک میں کاربوہائیڈریٹ انتہائی کم کر دیے جائیں کس کا نتیجہ جسمانی کمزوری کی صورت میں ظاہر ہوتا اور آہستہ آہستہ ان کے بدن کی پروٹین گھلنے لگ جاتی اسی لیے ابتدا میں اسے بدن کھلانے والی بیماری کہا جاتا تھا

انسو لین کی ابتدا سمجھنے کے لئے ہمیں سو سال پیچھے جانا ہوگا 
اٹھارہ سو نواسی میں دو جرمن ریسرچر نے معلوم کیا کہ پنکریاز دراصل انسولین کا سب سے اہم مرکز ہے مزید تحقیق اور اثر چلتی رہی یہاں تک کہ انیس سو اکیس میں انسولین دریافت ہو گئی

انیس سو بائیس میں ٹورنٹو ہوسپٹل میں ایک 14 سالہ بچہ لینارڈ تھامپسن پہلا بچہ تھا جسے انسولین کے انجیکشن بطور علاج دیے گئے حیرت انگیز طور پر 24 گھنٹوں میں ہی اس کا بلڈ شوگر لیول نارمل کے قریب آگیا 
انیس سو 23 میں بنکنگ اور میکلوڈ جنہوں نے اسے دریافت کیا تھا انہیں نوبل پرائز دیا گیا 
جلد ہی اس دوا کی بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ شروع کردی گئی اور اس طرح دنیا بھر میں یہ مریض صحت یاب ہونے لگے 

یاد رکھیے انسولین  سے مرض ختم نہیں ہوتا لیکن زندگی کے دن بڑھ جاتے ہیں اور انسولین کی کمی کو دور کرکے ایک عام زندگی گزاری جا سکتی ہے
انسولین کی کتنی اقسام ہیں؟پڑہئیے



دوسروں کی آگاہی کیلئے اس آرٹیکل کو نیچے شیر کا بٹن دبا کر اپنے فیملی فرینڈز کے ساتھ شیئر کریں 

Comments