- Get link
- X
- Other Apps
ہارمون جسم کو ہدایات دینے والے مادے ہوتے ہیں۔ جسم میں کئی طرح کے ہارمون ہوتے ہیں۔ مثلا کوئی تو ایسا کہ اس کے زیرِ اثر بچوں کا قد بڑھتا ہے۔ ہارمون جسم کو کہتا ہے کہ قد بڑھاو اسی طرح انسولین بھی ایک ہارمون ہے
لبلبہ یعنی پنکریاز اور اس کا ہارمون انسولین
جب کھانا خون میں شامل ہوجاتا ہے تو خون اسے کر لبلبے کی طرف جاتا ہے۔ جو گلوکوز کی ہر لمحے پیمائیش کرتا رہتاہےاور خون میں جتنا گلوکوز یا شوگر ہو اس کے مطابق ایک ہارمون جسے انسولین کہتے ہیں خون میں نکالتا ہے۔
_--------------------------------------------
--------------------------------------------------------
جب کھانے کے بعد گلوکوز سے لبریز خون لبلبے میں آتا ہے تو لبلبہ زیادہ انسولین خون میں ڈال دیتا ہے۔ ہارمون جسم کو ہدایات دینے والے مادے ہوتے ہیں۔ جسم میں کئی طرح کے ہارمون ہوتے ہیں۔ مثلا کوئی تو ایسا کہ اس کے زیرِ اثر بچوں کا قد بڑھتا ہے۔ ہارمون جسم کو کہتا ہے کہ قد بڑھاو اسی طرح انسولین بھی ایک ہارمون ہے جس کا کا کام ہے جسم کو ہدایت دینا کہ کہ کفایت شعاری کرو اور کھانے کے اجزا ٫ کو سنبھا ل کے رکھو۔
انسولین کی ہدایات کی وجہ سے جسم خوراک سے حاصل ہونے والے گلوکوز، جسےاب ہم خون کی شوگر کہیں گے، کو جسم کے خلیات میں ڈال دیتا ہے، ناصرف شوگرکو بلکہ خورا ک سے حاصل ہونے والی پروٹین اور چکنائی کو بھی ۔ جب خون ،خوراک اور انسولین کو لےکر جگر میں پہنچتا ہے تو جگر انسولین کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے کچھ شوگرکو اپنے اندر محفوظ کرلیتا ہے ۔
جب جسم خون میں باقی بچی ہوئی شوگرکو جلا کر اس سے توانائی حاصل کرلیتا ہے تو پھر خون میں شوگرکی مقدار کم ہوجاتی ہے۔ لبلبہ ،جو ہر وقت خون میں گلوکوز یا شوگر کو ناپتا رہتا ہے، جب یہ دیکھتا ہے کہ اب خون کی شوگر کم ہو چکی انسولین بنانا بھی کم کردیتا ہے۔
گلوکاجن ہارمون
جب خون میں شوگر بہت کم ہوجاتی تو لبلبہ ایک اور ہارمون خون میں نکالتا ہے جسے گلوکاجن کہتے ہیں۔ گلوکاجن جگر میں جاکر اسے ہدایت دیتا ہے کہ محفوظ کی ہوئی شوگرکو واپس خون میں نکالو ۔ لہذ اجگر ایسا کرتا ہے اور خون میں شوگرکی سطح گرنے نہیں پاتی۔
Comments
Post a Comment