منفی سوچ اور جذبات ہماری جسمانی و دماغی صحت پر اثر انداز ہوتےہیں



منفی سوچ اور جذبات ہماری جسمانی و دماغی صحت پر اثر انداز ہوتےہیں۔
جو لوگ منفی سوچ رکھتے ہیں ان میں بیمار رہنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

اسی طرح جو لوگ خوش رہتے ہیں اور ہر بات کو ہنسی میں اڑا دیتے ہیں وہ خطرناک بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں۔

ہمارا رونا، کڑھنا، غصہ، پریشانی اور خوف ہمیں بیماری میں مبتلا کرتے ہیں۔ ہمیں کیوں کر خوشی سے صحت ملتی ہے؟آئیے اس بارے میں جانتے ہیں۔
غصہ
غصہ ہمارے جگر پر منفی اثر ڈالتا ہے۔
 ماہرین کے مطابق جب بھی غصہ آئے تو ایک گلاس ٹھنڈا پانی پی لینا چاہیے۔
باقاعدگی سے چہل قدمی بھی غصہ کے جذبات کو آہستہ آہستہ ختم کردیتی ہے۔
اداسی / غم
غم اور دکھ ہمارے دل پر اثر انداز ہوتا ہے۔
کسی قریبی عزیز کی موت، نوکری ختم ہونا یا کسی تعلق کا ختم ہونا اکثر افراد کو دل کا مریض بنا دیتا ہے۔
 ایک تحقیق کے مطابق غم ہمارے پھیپھڑوں پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔

پریشانی / فکر
پریشان ہونا اور فکر کرنا صحت کے لیے بے حد نقصان دہ ہے۔
 معمولی باتوں پر بھی پریشان ہونے سے بچنا چاہیے
کیونکہ یہ آپ کے معدے پر منفی اثر ڈالتا ہے۔
 ڈپریشن اور پریشانی کا شکار اکثر افراد یا تو بہت زیادہ غیر معمولی طریقے سے کھاتے ہیں یا پھر بہت کم کھاتے ہیں۔

 فکر اور پریشانی بالوں میں سفیدی، سر درد اور بال جھڑنے کا سبب بھی بن سکتی ہے۔

یاد رکھیں، مستقبل کو کوئی نہیں بدل سکتا، جو ہونا ہے وہ ہو کر رہے گا۔ لہٰذا آنے والے کل کی فکر چھوڑ کر حال میں خوش رہیں۔

خوف
خوف آپ کے گردوں کو نقصان پہنچاتا ہے اور ان کی کارکردگی کو کمزور کردیتا ہے۔ کچھ افراد کو کسی چیز کا فوبیا ہوتا ہے، یہ فوبیا بھی ان کے لیے نقصان دہ ہے، لہٰذا اس کا فوری علاج ضروری ہے۔
دباؤ / تناؤ
ذہنی دباؤ آپ کے دماغ اور دل پر اثر انداز ہوتا ہے۔ فالج کا شکار اکثر افراد ذہنی تناؤ میں مبتلا ہوتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مراقبہ، عبادت اور دوستوں، عزیزوں کے ساتھ وقت گزارنے سے ذہنی تناؤ کو کم کیا جاسکتا ہے۔

  مثبت سوچ اورخوشی سے صحت ملتی ہے

خوشی کے بے شمار فائدے ہیں



۔

Comments