روزمرہ کے کام دراصل ورزش بن سکتے ہیں۔کیسے؟؟؟


روزمرہ معمول میں تبدیلیاں جن سے بالواسطہ ورزش بڑھ جاتی ہے
آپنے ہم عمر لوگوں كا ایك گروپ بنا كر روزانہ سیر كا معمول بنا لیں
كسی ہلكی پهلكی جسمانی ورزش والے كهیل میں حصہ لینا شروع كردیں
اگر آپ نے كوئی گهریلو ملازم ركها ہوا ہے تو اسے چهٹی دے دیں اور اسكے حصے كا كام خود كرنے كی كوشس كریں
لفٹ كی بجائے سیڑهیاں استعمال كرنے كی كوشش كریں
لنچ كے بعد اپنے دفتر كی عمارت یا آپنے لان كا ایك یا دو چكر لگا لیں
شاپنگ كےلئے جائیں تو گاڑی ذرا فاصلے پر كهڑی كر دیں اور ٹہلتے ہوئے شاپنگ سینٹر تك چلے جائیں
نماز با جماعت ادا كرنے كےلئے دن میں جتنی دفعہ ممكن ہو، مسجد تشریف لے جائیں ـ بعد میں جب آپ اس ورزش كے عادی ہو جائیں تو آہستہ آہستہ آپ زیادہ نمازوں كےلئے مسجد جا سكتے ہیں
ورزش كا بہترین وقت كیا ہوگا
ورزش كرنے سے چونكہ خون میں شوگر كم ہوتی ہے اسلیئے ذیابطیس كے مریضوں كو خالی پیٹ ورزش کرنے میں احتیاط سے کام لینا چاہئے۔  اسطرح اُنكے خون شوگر  خطرناك حد تك کم ہو سکتی ہے۔
اگر ورزش شروع كرتے وقت آپكو كهانا كهائے ہوئے ایك ڈیڑهـ گهنٹہ گزر چكا ہے تو بہتر ہے كہ پہلےآپ کُچھ  كهالیں ـ  درمیانے درجے كی ورزش كےلئے دو نمكین بسكٹـ،یا آدها كپ دودھ كافی ہوگاـ لیكن اگر آپ كوئی بهاری مشقت كرنا چاہتے ہیں تو اُسی حساب سے زیادہ خوراك لیں اور 20 سے 30 منٹ انتظار كر لیں تاكہ خوراك آپكے خون میں شامل ہو جائے ـ


Comments