چار ورزشیں اور شوگر کنٹرول




جسمانی سرگرمیاں خون میں گلوکوز لیول کنٹرول کرنے میں مدد کرتی ہے ۔ 
جسمانی کثرت 24گھنٹوں تک شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھ سکتی ہے ۔ ورزش کے ذریعے انسولین کی کارکردگی اور اس کا اثر بڑھ جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ باقاعدگی سے ورزش کرنے سے وزن بھی کم ہوتا ہے ۔
ذیابیطس کے مریض کے لیے موٹاپا سب سے بڑا دشمن ہوتا ہے ۔ 
ذیابیطس میں وزن بڑھنے کا خطرہ بھی عام لوگوں کے مقابلے زیادہ ہوتا ہے ۔

مندرجہ ذیل چار آسان ورزشوں سے آپ اپنے شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھ سکتے ہیں ۔ البتہ ورزش کا آغاز کرنے سے پہلے ایک بار اپنے معالج سے ضرور رابطہ کرلیں اور اپنی ورزش کے روٹین کے بارے میں انہیں آگاہ کریں ۔ ورزش کا آغاز ہمیشہ ہلکا اور کم وقت سے کرنا چاہیے ۔ آہستہ آہستہ وقت کے ساتھ جسم میں کھنچاؤ اور دیر تک ورزش کرنے کی قوت پیدا ہونے لگتی ہے ۔

چہل قدمی
چہل قدمی ایک بے حد آسان ورزش ہے جسے ہر عمر کا شخص کر سکتا ہے ۔ چہل قدمی کے لیے سب سے پہلے آرام دہ اور اچھی فٹنگ والے جوتے خریدیں ۔چہل قدمی سے ذیابیطس پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ دل کے دورے یا دیگر دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے ۔ ایک تحقیق کے مطابق وہ خواتین جو روزآنہ تیس منٹ تک تیز قدموں سے چہل قدمی کرتی ہیں۔ ان کے ذیا بیطس کے خطرات 30فیصد تک کم ہوجاتے ہیں ۔ محض 2ہفتوں میں چہل قدمی سے پیٹ کم اور شوگر لیول میں توازن آجاتا ہے ۔



وزن اٹھانایا اسٹرینتھ ٹریننگ


ذیابیطس کے مریضوں کے لیے پٹھوں کے وزن کی بہت اہمیت ہوتی ہے ۔ اگر پٹھوں کا وزن کم ہونے لگے تو آپ کے لیے اپنا شوگر لیول کنٹرول میں رکھنا اور بھی مشکل ہو جاتا ہے ۔ اسی وجہ سے شوگر کے مریضوں کو وزن اٹھانے والی ورزش کا مشورہ دیا جاتا ہے ۔ یوں تو وزن اٹھانے والی ورزش کے لیے باقائدہ ٹریننگ کی ضرورت ہوتی ہے لیکن آپ اس ورزش کو گھر میں بھی بآسانی کر سکتے ہیں



سائکلینگ
سائیکل چلانا ایک طرح کی ایروبک ایکسرسائز ہے ۔ اس سے دل مضبوط ہو تا ہے اور پھیپڑے ٹھیک سے کام کرتے ہیں ۔ صحت مند رہنے کے لیے آپ گھر پر ایک سائیکلنگ مشین لا سکتے ہیں ۔ یہ مشین ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہترین ہے ۔ اس سے ٹانگوں میں خون کی روانی بہتر ہوتی ہے اور کیلریز جلتی ہے۔ یہ دونوں چیزیں ہی شوگر کے مریضوں کے لیے ضروری ہیں ۔



4۔بیلنسنگ
ذیابیطس کے مر ض میں پیروں کو خاص حفاظت کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اس مرض میں پیروں کی حساسیت کم ہو جاتی ہے ایسے میں پیروں پر اکثر وزن محسوس نہیں ہوتا ۔ بیلنس برقرار رکھنے کے لیے ایک پیر پر کھڑے ہونے کی کوشش کریں ۔ پہلے کوئی کرسی یا میز پکڑ کر کچھ دیر تک ایک پاؤں پر کھڑے رہیں ۔ جب بیلنس اچھا بننے لگے تو بنا کچھ پکڑے اور آنکھیں بند کرکہ ایک پیر پر کھڑے ہونے کی کوشش کریں ۔

ا

حتیاطی تدابیر
*اگر آپ کا شوگر لیول 300سے اوپر ہے، اگر آپ بیمار ہیں ، سانس پھول رہی ہے یا پیروں میں تکلیف یا سنسناہٹ محسوس ہو رہی ہے تو ورزش نہ کریں ۔
*ورزش کرتے ہوئے ہمیشہ اپنے پاس کوئی ٹافی یا کشمش وغیرہ رکھیں ۔جب زیادہ کمزوری محسوس تو ایک دو منہ میں رکھ لیں ۔
*اگر آپ انسولین کا استعمال کرتے ہیں تو ورزش سے پہلے اور اگر ادویات استعمال کرتے ہیں تو بعد میں شوگر ٹیسٹ کریں ۔
*ورزش کا ایک وقت مقرر کریں ۔ اس سے بلڈ شوگر کنٹرول کرنے میں آسانی ہوگی ۔ کم از کم ہفتے میں تین بار تیس سے پینتالیس منٹ کی جسمانی کثرت ضرور کریں ۔
*بہت زیادہ وزن اٹھانے سے گریز کریں ۔ شروع میں ایک وقت میں پانچ منٹ سے زیادہ ورزش نہ کریں ۔ پھر آہستہ آہستہ روز تھوڑا تھوڑا دورانیہ بڑھائیں ۔

Comments