- Get link
- X
- Other Apps
خون میں شکر کی زیادتی گُردوں کے لیے بھی نقصان کا باعث ہے۔
چوں کہ گُردے جسم سے زہریلے مادّے چھان کر خارج کرتے ہیں، مگر جب خون میں شکر کی مقدار بڑھ جاتی ہے، تو ایسے مادّوں کے اخراج کے لیے گُردوں کو بھی اضافی کام کرنا پڑتا ہے۔ اور اس دباؤ کی وجہ سے آخر کار گُردے اپنی قوّت کھو بیٹھتے ہیں اور یوں ان کے بگاڑ کا مرحلہ شروع ہو جاتا ہے۔
چینی کو ہضم کے عمل سے گزرنے کے لیے کیلشیم کی ضرورت پڑتی ہے، لیکن چینی میں چوں کہ کیلشیم نہیں ہوتا، تو اسے یہ کیلشیم ہڈیوں سے لینا پڑتا ہے، جس کی وجہ سے ہڈیاں کیلشیم کی کمی کا شکار ہو کر کم زور ہونے لگتی ہیں۔
چینی کے زیادہ اور مسلسل استعمال سے کیلشیم اور فاسفورس کے تناسب میں بھی بگاڑ پیدا ہوجاتا ہے۔یعنی کیلشیم کی مقدار زائد اور فاسفورس کی کم ہوجاتی ہے۔واضح رہے کہ چینی کھانے کے بعد تقریباً 48گھنٹے تک یہ بگاڑ قائم رہتا ہے،جس کے
سبب جسم میں کیلشیم جذب نہیں ہو پاتا کہ اسے جذب ہونے کے لیے فاسفورس کی خاص مقدار ناگزیر ہے۔
مزید پڑہیئے
سبب جسم میں کیلشیم جذب نہیں ہو پاتا کہ اسے جذب ہونے کے لیے فاسفورس کی خاص مقدار ناگزیر ہے۔
مزید پڑہیئے
کیلشیم اور فاسفورس کا تناسب1:2.5ہونا چاہیے۔ اگر کیلشیم فاسفورس سے ڈھائی گنا زائد ہوجائے، توجذب ہونے کی بجائے پیشاب کے راستے خارج ہونے لگتا ہے اور بالآخر ہڈیوں کے انحطاط کی بیماری لاحق ہو جاتی ہے۔
Comments
Post a Comment