ریشے دار غذائیں کیاہیں۔




ریشے صحتمند غذا کا ایک اہم جز ہیں۔ اس سے ہضم کرنے اور دوران خون میں مدد ملتی ہے
فائبر ایک ایسی غذائیت ہے جوکہ پودوں میں پائی جاتی ہے۔ دوسری پودوں میں پائی جانے والی غذائیت کے برعکس جسم اسکو ہضم نہیں کرتا۔ دوسرے لفظوں میں یہ صرف ہاضمی نظام سے گزرتی ہے۔ لیکن یہ فائدہ مند اس لئے ہے کیونکہ یہ ہاضمی نظام کو صاف کرنے میں مدد دیتی ہے

اناج سے تیار کردہ ہائی فائبر مصنوعات

  • بچوں کو دن میں 3 سے 6 دفعہ اناج سے بنی اشیاء لینی چاہیں۔
  •    بچوں کو دن  میں   7 دفعہ اناج سے بنی اشیاء لینی چاہیں۔
اپنے دن کا آغاز ہائی فائبر اناج سے کریں۔ اس کھانے کا انتخاب کریں جن کے نام میں فائبر یا بران ہو۔
  • اپنے کھانے میں پھل شامل کریں جیسے سٹرابیری، رس بیری یا بلیوبیری۔
  • آپ اپنے ناشتے میں 1 یا 2 چمچ بغیر پسا مکئی کا چوکر بھی شامل کر سکتے ہیں۔
  • کلچہ، پین کیک، نان میں بغیر پسا چوکر یا گندم کا استعمال کریں

ہائی فائبر والی سبزیاں اور پھل


  • بچوں کو دن میں4 سے 6 دفعہ پھل اور سبزیاں لینی چاہیں۔
  • 19 سال تک کے بچوں کو دن میں 7 سے 8 دفعہ پھل اور سبزیاں لینی چاہیں۔

بہتر پھل کا انتخاب کرنے کے لئے کچھ مشورے

پھل اور سبزیاں ہماری روز مرہ کی صحت مند غذا میں بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ ایسا کوئی پھل نہیں جس کو کھانے سے منع کیا گیا ہو لیکن ذیادہ فائبر والے پھلوں کا انتخاب بہتر ہوتا ہے۔ پھل اور سبزیوں کے جوس کو کم سے کم استعمال کرنا چاہیے کیونکہ ان میں بہت کم فائبر ہوتا ہے۔
چھلکوں کے ساتھ ناشپاتی 
چھلکوں کے ساتھ سیب
آم
بلیوبیری
رس بیری
سٹرابیری
خشک پھل مثلاً آڑو،آلو بخارہ، خوبانی

بہتر سبزیوں کا انتخاب کرنے کے لئے کچھ مشورے
پھل اور سبزیاں ہماری روز مرہ کی صحت مند غذا میں بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ ایسا کوئی پھل یا سبزی نہیں جس کو کھانے سے منع کیا گیا ہو لیکن ذیادہ فائبر والے پھلوں یا سبزیوں کا انتخاب بہتر ہوتا ہے۔ پھل اور سبزیوں کے جوس کو کم سے کم استعمال کرنا چاہیے کیونکہ ان میں بہت کم فائبر ہوتا ہے

کم فائبر والی سبزیاں
درمیانے فائبر والی سبزیاں
ذیادہ فائبر والی سبزیاں
پیاز
کھیر
مشروم
ٹماٹر
اجوائن
 گاجر
مکئی کا سوپ
 حلوہ کدُو
کابو
پالک
پھلیاں
سیم پھلی
شاخ گوبھی
  گھوبھی
کچی گاجر
بینگن
 شلغم
چھلی
خالص مکئی
 میٹھا آلو چھلکا سمیت
سبز مٹر، تازہ، فریز کیے ہوئے یا پھر ڈبہ بند
سفید مٹر
سفید چقندر
پھلی
پاپ کارن



Comments

Post a Comment