- Get link
- X
- Other Apps
اگر
ذیابطیس کو مناسب طریقے سے کنٹرول نہ کیا جائے تو دانتوں کے امراض پیدا ہونے کا
اندیشہ رہتا ہے
ذیابطیس
کنٹرول نہ ہونے کی صورت میں جسم میں شوگر کی مقدار زیادہ رہتی ہے جس کی وجہ سے منہ
کے انفیکشن اور دانتوں کے امراض پیدا ہو سکتے ہیں
دراصل
ہمارے مسوڑہے اور ان میں موجود ہڈیاں ہمارے دانتوں کو انکی جگہ پر مضبوط رکھتی ہیں
اگر شوگر کی مقدار زیادہ رہے تو مسوڑھوں کی گرفت کمزور ہو جاتی ہے اور انڈیا بھی
کمزور ہونے لگتی ہیں
جس
کی وجہ سے دانت گرنے کا اندیشہ رہتا ہے
بلڈپریشر
زیادہ رہنے کی وجہ سے خشک منہ رہتا ہے جس کی وجہ سے مسوڑھوں کے امراض اور بڑھ جاتے
ہیں
منہ میں تھوک کم رہنے کی وجہ سے دانتوں کو خراب
کرنے والے بیکٹیریا زیادہ دیر تک رہتے ہیں
اچھی
خبر یہ ہے کہ اگر منہ کو صاف رکھا جائے اپنے جسم میں شوگر کی مقدار کو کنٹرول
رکھیں تو ان پرابلم سے جان چھوٹ سکتی ہے
وہ
علامتیں جن کا جاننا بہت ضروری ہے
آپ
کو فوری طور پر کسی اچھے ماہر ڈاکٹر سے رابطہ قائم کرنا چاہیے اگر
آپ
کے دانتوں سے مستقل خون آتا رہتا ہوں
اگر
منہ میں اکثر انفیکشن رہتا ہوں
اگر
آپ کے مسوڑھے زخمی رہتے ہیں
اگر
آپ کے منہ سے مستقل بدبو آتی رہتی ہے تو
دانتوں
کے امراض سے کیسے بچا جائے
دانتوں
کے امراض سے بچنے کے لیے اپنے مسوڑوں اور دانتوں کی خوب حفاظت کیجئے
اچھے
نرم برش سے اپنے دانتوں کو صاف کریں اور دانتوں کے درمیان موجود جگہ کو خلال کی
مدد سے صاف کیجئے
کسی
اچھے ماؤتھ واش سے منہ کو صاف کریں یا گھر میں ہی نمک ملے پانی کی مدد سے اچھی طرح
آگاہ کریں
اگر
سیگریٹ نوشی کرتے ہیں تو اسے بند کردیں
اگر
آپ ذیابطیس کے مریض ہیں تو آپ کے لئے لازمی ہے کہ کم سے کم 6 مہینے میں ایک مرتبہ
کسی اچھے ڈینٹسٹ سے اپنے دانتوں کا معائنہ کروائیں
اسی
اہمیت کے پیش نظر ٹی ڈی سی نے اپنے ہسپتال میں دانتوں کی نگہداشت کا کلینک بھی
قائم کر رکھا ہے جہاں موجود ذیابطیس کے مریضوں کو خود بخود ہر چھ ماہ میں دانتوں
کے معائنے کا موقع مل جاتا ہے
آپ
جب بھی ڈاکٹر کے پاس جائیں تو اسے ضرور بتائیں کہ آپ ذیابطیس کے مریض ہے
Comments
Post a Comment