اگر ذیابطیس کو مناسب طریقے سے کنٹرول نہ کیا جائے تو دانتوں کے امراض پیدا ہونے کا اندیشہ رہتا ہے



اگر ذیابطیس کو مناسب طریقے سے کنٹرول نہ کیا جائے تو دانتوں کے امراض پیدا ہونے کا اندیشہ رہتا ہے

ذیابطیس کنٹرول نہ ہونے کی صورت میں جسم میں شوگر کی مقدار زیادہ رہتی ہے جس کی وجہ سے منہ کے انفیکشن اور دانتوں کے امراض پیدا ہو سکتے ہیں
دراصل ہمارے مسوڑہے اور ان میں موجود ہڈیاں ہمارے دانتوں کو انکی جگہ پر مضبوط رکھتی ہیں اگر شوگر کی مقدار زیادہ رہے تو مسوڑھوں کی گرفت کمزور ہو جاتی ہے اور انڈیا بھی کمزور ہونے لگتی ہیں
جس کی وجہ سے دانت گرنے کا اندیشہ رہتا ہے
بلڈپریشر زیادہ رہنے کی وجہ سے خشک منہ رہتا ہے جس کی وجہ سے مسوڑھوں کے امراض اور بڑھ جاتے ہیں
   منہ میں تھوک کم رہنے کی وجہ سے دانتوں کو خراب کرنے والے بیکٹیریا زیادہ دیر تک رہتے ہیں
اچھی خبر یہ ہے کہ اگر منہ کو صاف رکھا جائے اپنے جسم میں شوگر کی مقدار کو کنٹرول رکھیں تو ان پرابلم سے جان چھوٹ سکتی ہے
وہ علامتیں جن کا جاننا بہت ضروری ہے

آپ کو فوری طور پر کسی اچھے ماہر ڈاکٹر سے رابطہ قائم کرنا چاہیے اگر
آپ کے دانتوں سے مستقل خون آتا رہتا ہوں
اگر منہ میں اکثر انفیکشن رہتا ہوں
اگر آپ کے مسوڑھے زخمی رہتے ہیں
اگر آپ کے منہ سے مستقل بدبو آتی رہتی ہے تو
دانتوں کے امراض سے کیسے بچا جائے

دانتوں کے امراض سے بچنے کے لیے اپنے مسوڑوں اور دانتوں کی خوب حفاظت کیجئے
اچھے نرم برش سے اپنے دانتوں کو صاف کریں اور دانتوں کے درمیان موجود جگہ کو خلال کی مدد سے صاف کیجئے
کسی اچھے ماؤتھ واش سے منہ کو صاف کریں یا گھر میں ہی نمک ملے پانی کی مدد سے اچھی طرح آگاہ کریں
اگر سیگریٹ نوشی کرتے ہیں تو اسے بند کردیں
اگر آپ ذیابطیس کے مریض ہیں تو آپ کے لئے لازمی ہے کہ کم سے کم 6 مہینے میں ایک مرتبہ کسی اچھے ڈینٹسٹ سے اپنے دانتوں کا معائنہ کروائیں
اسی اہمیت کے پیش نظر ٹی ڈی سی نے اپنے ہسپتال میں دانتوں کی نگہداشت کا کلینک بھی قائم کر رکھا ہے جہاں موجود ذیابطیس کے مریضوں کو خود بخود ہر چھ ماہ میں دانتوں کے معائنے کا موقع مل جاتا ہے

آپ جب بھی ڈاکٹر کے پاس جائیں تو اسے ضرور بتائیں کہ آپ ذیابطیس کے مریض ہے

Comments