جسم میں انسولین داخل کرنے کے مختلف آلات اورانسولین کیسے دی جاتی ہے؟



انسولین کیسے دی جاتی ہے؟

 جسم میں انسولین داخل کرنے کیلئے کئ مختلف آلات دستیاب ہیں۔ بنیادی طور پر آپ ان چیزوں میں سے انتخاب کر سکتے ہیں: 
انسولین سرنجیں



 انسولین سرنجوں کو انسولین وائل یعنی شیشی )10 ملی لیٹر( کے ساتھ استعمال کرنا ہوتا ہے۔ سرنجوں کو 30 یونٹml)3ml.5000 ،)یونٹ )ml 5ml.0 )اور 100 یونٹ )0ml.1 )کے پیمانوں پر بنایا جاتا ہے۔ سرنج کے سائز کا انحصار انسولین کی ڈوز پر ہے جیسے: 10 یونٹ ڈوز کو 30 یونٹ سرنج میں آسانی سے ماپا جا سکتا ہے اور 55 یونٹ ڈوز کو 100 یونٹ سرنج میں ماپنا آسان ہے۔ 
 بہترین یہ ہے کہ ہر سرنج کو صرف ایک مرتبہ استعمال کیا جاۓ۔ 
 سرنجوں کی سوئیاں مختلف لمبائیوں میں دستیاب ہیں یعنی 8 ملی میٹر سے لے کر 13 ملی میٹر تک۔ آپ کا ڈاکٹر یا ڈائبیٹیز ایجوکیٹر آپ کو یہ طے کرنے میں مدد دے گا کہ کونسی سرنج آپ کیلئے درست ہے۔ 
انسولین پین




 انسولین لینے کیلئے آلات یہ آلات مختلف شکلوں اور جسامتوں میں دستیاب ہیں۔ ایک انسولین کارٹریج )3 ملی لیٹر جس میں 300 یونٹ انسولین ہوتی ہے( ایک آلے میں پورا آ جاتا ہے۔ اس کے ختم ہونے پر نیا کارٹریج ڈال دیتے ہیں۔ البتہ بعض پین نما آلات میں پہلے سے انسولین بھری ہوتی ہے اور پورے پین کو استعمال کے بعد پھینک دیتے ہیں۔ آپ کا ڈاکٹر یا ڈائبیٹیز ایجوکیٹر بتاۓ گا کہ آپ کی ضروریات اور انداز زندگی کیلئے کونسا آلہ درست ہے۔ 

  کئ لوگ سرنجوں کی نسبت ’پین‘ کے استعمال میں آسانی اور سہولت محسوس کرتے ہیں۔ جن لوگوں کو نظر کا مسئلہ ہو یا آرتھرائٹس )گنٹھیا( کی وجہ سے مسائل ہوں، ممکن ہے انہیں پہلے سے بھرے ہوۓ InnoLet ®یا اسی قسم کے دوسرے آالت کا استعمال آسان لگے۔ 
اپنے ڈاکٹر یا ڈائبیٹیز ایجوکیٹر سے اس سلسلے میں بات کریں۔ 
 مشورہ دیا جاتا ہے کہ ہر انجیکشن کیلئے سوئی بدلی جاۓ۔ 
 سوئیوں کی لمبائی مختلف ہوتی ہے – 5 ملی میٹر، 6 ملی میٹر، 8 ملی میٹر یا 12 ملی میٹر۔ سوئیوں کی موٹائی )gauge )بھی مختلف ہوتی ہے - 28G، 29G، 30G یا 31G۔ جتنا بڑا ہندسہ ہو، سوئی اتنی ہی باریک ہوتی ہے۔ 

انسولین پمپ 



 انسولین پمپ ایک چھوٹا سا پروگرام کیا جانے واال آلہ ہوتا ہے )پیجر کے قریب سائز کا( جس میں انسولین کا ذخیرہ رکھا جاتا ہے۔ پمپ کو ایسے پروگرام کیا جاتا ہے کہ یہ انفیوژن سیٹ کہلائی جانے والی پلاسٹک کی ایک باریک ٹیوب کے ذریعے جسم کو انسولین پہنچاتا رہے۔
 یہ پمپ جسم سے باہر ایک تھیلی میں یا بیلٹ میں ساتھ لگآیا جاتا ہے۔ انفیوژن سیٹ میں ایک باریک سوئی یا لچکدار باریک نلکی )کینوال( ہوتی ہے جسے جلد سے ذرا نیچے )عام طور پر پیٹ پر( داخل کیا جاتا ہے جہاں یہ دو سے تین دن تک لگی رہتی ہے۔

 پمپ میں صرف جلد اثر کرنے والی انسولین استعمال کی جاتی ہے۔ جب بھی انسان کھانا کھاۓ تو پمپ اپنی پروگرامنگ کے تحت انسولین کی ایک لہر خارج کرتا ہے، بالکل ویسے ہی جیسے ذیابیطس نہ رکھنے والے لوگوں کا لبلبہ انسولین چھوڑتا ہے۔ کھانوں کے درمیانی وقت میں انسولین کی تھوڑی سی مقدار یکساں طور پر خارج ہوتی رہتی ہے۔
 انسولین پمپ ہر کسی کیلئے مناسب نہیں ہے۔ لہذا اگر آپ پمپ استعمال کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں تو پہلے ذیابیطس کے سلسلے میں اپنی دیکھ بھال کرنے والی ٹیم سے اس معاملے پر بات کریں



Comments