پیشاب-خون کے مختلف ٹیسٹوں کی مدد سے گردوں کے افعال کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے




گردوں کے دائمی امراض کی علامات کے حوالے سے یاد رکھیں کہ ان میں علامات بہت تاخیر سے ظاہر ہوتی ہیں۔ اس لیئے جب گردے
 خراب ہونا شروع ہوتے ہیں تو پہلے تین مراحل میں بہت کم علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ اور جب علامات ظاہر ہوتی ہیں اس وقت تک گردوں کی کارکردگی 20--25 % رہ جاتی ہے۔ اور پانچویں درجہ میں گردے 15% سے بھی کم کارکردگی پہ آجاتے ہیں۔ عموما پانچویں سٹیج میں ہی گردے فیل ہوتے ہیں
پیشاب کا معائنہ۔۔۔۔



پیشاب کے مختلف ٹیسٹوں کی مدد سے گردوں کے افعال کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ 
مثلا پیشاب کے تجزیاتی ٹیسٹ سے پیشاب کے اجزاء 
معلوم کیئے جاتے ہیں۔ 
-GFRگلومیرولر فلٹریشن ریٹ 
اسی طرح پیشاب کا 24 گھنٹے کا معائنہ بھی گردوں کے امراض کی تشخیص کیلیئے لازم ہوتا ہے۔ اس ٹیسٹ کی مدد سے پروٹین اور دیگر 
مادوں کا اندازہ کیا جاتا ہے۔ گردوں کے افعال کا ایک اہم ٹیسٹ
GFR
گلومیرولر فلٹریشن ریٹ کہلاتا ہے۔ جس کی مدد سے گردوں کے افعال کا تفصیلی علم ہوتا ہے۔
GFR
 کی نارمل شرح مردوں میں 100--140
 ml/min اور عورتوں میں 86--115 ہوتی ہے۔




خون کا معائنہ۔ 
RFT( Renal Function Test)
خون کے معائینے کے دوران مریض کے خون میں کریٹےنن اور یوریا کی مقدار جانچی جاتی ہے۔ نیز الیکٹرولائیٹ بھی دیکھے جاتے ہیں۔

The normal serum creatinine range is 0.6–1.1mg/dL in women and 0.7–1.3 mg/dL in men. This test compares creatinine in your blood and urine

ایکسرے/الٹراساونڈ۔۔۔ 
ان کے زریعے گردوں کی ہیئت و حجم۔ کا معائنہ کیا جاسکتا ہے۔

گردے کے مریضوں کیلیئے ہدایات۔۔۔۔

اپنی غذاء میں پروٹین والی اشیاء کو کنٹرول رکھیں۔ 
نمک کم استعمال کریں۔ 
بہت زیادہ پانی پینے کی کوشش نہ کریں۔ 
پوٹاشیئم والی اغذیہ مثلا کیلا مالٹا آلو کم استعمال کریں۔ 
ہڈیوں کو بوسیدہ کرنے والی فاسفورس کی حامل اغذیہ مثلا دودھ سے بنی اشیاء۔ کولا مشروبات۔ انڈے۔ پیاز کا سلاد کم یا نہ استعمال کریں۔
بلڈ پریشر کنٹرول رکھیں۔ 
وزن کم رکھیں۔ 
اپنی شوگر پہ نظر رکھیں۔ 
تمباکو نوشی سے اجتناب کریں۔ 
خود کو پریشانیوں۔ ذہنی الجھنوں سے دور رکھیں۔



Comments