- Get link
- X
- Other Apps
کہانی ایک ایسی مریضہ کی ہے جو ٹائپ ون میں مبتلا ہے اور اس نے شادی کے بعد اپنے ایک صحت مند بچے کو جنم دیا
دن جس دن سے میری شادی ہوئی ہے اس کے بعد میں جب بھی اپنے ڈاکٹر سے ملنے کے لیے جاؤ تو وہ مذاق میں مجھ سے یہی کہتی تھی کہ تمہارا کب بچہ پیدا کرنے کا ارادہ ہے ؟
میں تِئیس سال کی عمر میں ڈائیبیٹیز کی ٹائپ ون کا شکار ہوگئی تھی ۔
عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ وہ لوگ جو ذیابطیس کا شکار ہوں انہیں نہ تو شادی کرنی چاہیے اور نہ ہی وہ اچھی صحت مند بچے پیدا کر سکتے ہیں
تاہم میں نے ہمیشہ اپنے مرض کے خلاف جنگ کی ہے
میں ہمیشہ ان 3 طریقوں سے اپنی بلڈشوگرکو کنٹرول میں رکھتی ہو
چونکہ میں ٹائیپ ون کی مریضہ ہوں لہذا مجھے انسولین لازمی لینی ہوتی ہے جبکہ دیگر دوائی بھی ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق استعمال کرتی ہوں تاکہ میری شوگر کنٹرول میں رہے ۔
اس کے علاوہ میں ہمیشہ صحت مند خوراک استعمال کرتی ہوں جس کی ہدایت میرے ڈاکٹر اور ڈائٹیشن مجھے دیتے ہیں
اس خوراک میں ،میں ہمیشہ سبزیوں کا اور پھلوں کا استعمال کرتی ہوں جبکہ زیادہ کارب والی غذائیں جیسے گندم کی روٹی اور چاول کا استعمال میں ہمیشہ بہت کم مقدار میں کرتی ہو ں۔
اس کے علاوہ کم سے کم روزانہ 30 منٹ کی واک میری زندگی کا معمول ہے
لہذا جب میں نے اور میرے شوہر نے یہ فیصلہ کیا کہ اب ہمیں اپنی اولاد پیدا کرنی چاہئے تو اس سے پہلے میں اپنے ڈاکٹر سے ملنے گئی
میرا ارادہ جان کر اسے بہت خوشی ہوئی اور اس نے مجھے صحت مند حمل کیلئے اپنی ہدایات جاری کیں ۔
شوگر سے متاثرہ خواتین کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ حمل ہونے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں
کچھ ہی دنوں میں جب میں حاملہ ہوگئی تو میں نے اپنے ڈاکٹر کے ساتھ رابطہ برقرار رکھا میں دن میں کئی بار اپنی بلڈگلوکوز چیک کرتی اس کا باقاعدہ حساب رکھتی اور ہر ہفتے اس اس معلومات کو اپنے ڈاکٹر کے ساتھ شیئر کرتی تاکہ وہ مجھے مناسب ہدایات دے سکے
الحمدللہ میری سخت کوشش اور ڈاکٹر کے مشوروں کی وجہ سے یہ سارا وقت بہت اچھے سے گزرا اور بالآخر میں6 پاؤنڈ وزنی صحت مند بچی کی ماں بن گئی
میری زچگی بھی نارمل طریقے سے ہوئی اور اس میں کسی قسم کی کوئی پیچیدگی نہیں پیدا ہوئی ۔
الحمدللہ میں آج بہت خوش ہوں تاہم یہ سب کچھ اتنا آسان نہیں تھا
اس کے لیے مجھے سخت محنت کرنا پڑی اور اپنی آپ پر بہت توجہ دینے کی ضرورت محسوس ہوئی
جب آپ حمل سے ہوتے ہیں تو عام طور پر لوگ کہتے ہیں کہ آپ کو دو لوگوں کی مقدار کا کھانا کھانا چاہیے ایک اپنے لئے اور ایک اس بچے کی پرورش کے لئے جو آپ کے جسم میں پل رہا ہے
یہ بات کسی حد تک درست ہے لیکن اس کا مطلب یہ قطعا نہیں کہ آپ الٹی سیدھی بہت ساری چیزیں اس طرح کھائیں کہ آپ کے وزن اور شوگر میں اضافہ ہو جائے ڈاکٹر کی ہدایات پہ اگر توجہ دیں تو آپ صحت مند خوراک کھا کر بھی اپنی اس ضرورت کو پورا کرسکتے ہیں اور ایک نارمل اور صحت مند خوراک کھا کر ایک صحت مند بچے کی پیدائش ہو سکتی ہے
جس کی جیتی جاگتی مثال میں خود ہوں
مجھے اپنی اس اسٹوری کو آپ کے ساتھ شئیر کرنے کا خیال اس لیے آیا
کے بہت سارے لوگ غلط فہمی میں مبتلا رہتے ہیں کے شوگر کی مریضہ خاتون نہ تو شادی کر سکتی ہے اور نہ ہی بچہ پیدا کر سکتی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ سارا عمل ایک صحت مند طریقے سےانجام دیا جاسکتا ہے ۔
میں شکریہ ادا کرتی ہوں ڈی ڈائبٹیس سینٹر کے ڈاکٹروں کا جنہوں نے ہر ہر لمحے پر میری معاونت کی اور ان کی رہنمائی سے یہ خوشی صحت کے ساتھ مجھے اللہ نے نصیب فرمائیں
Comments
Kia en se rbta hoskta hy ??
ReplyDeleteMa b type 1 diabetic hon from last14 year meri age 31 year hy or mny b alhamdulillah 2 sehut mund buchon ku junum dya hy ju k ab 3 or 5 year k hain ya gult hy k diabetez k sath shadi or buchy nai hoskty
ReplyDelete