- Get link
- X
- Other Apps
افطاری اور سحری میں کم پانی گردوں کے لئے نقصان دہ ہے۔سحری اور افطاری کے دوران کم از کم 8 گلاس پانی ضرور پیئیں۔
رمضان کے طویل اوقات کے دوران ریشہ والی غذائیں کھانا زیادہ بہتر ہے کیونکہ ریشہ والی غذا دیر سے ہضم ہوتی ہے جس کی وجہ سے پیٹ بھرا رہتا ہے اور بھوک کا احساس نہیں ہوتا۔آہستہ ہضم ہونے والی اشیاء 8 گھنٹے اور جلدی ہضم ہونے والی اشیاء 4 گھنٹے میں ہضم ہوجاتی ہے اور بھوک کا احساس جاگ اُٹھتا ہے۔
دیر سے ہضم ہونے والی اشیاء میں غلّہ ،بیج شامل ہیں جیسا کہ گیہوں ،جئی،باجرہ،پھلیاں،مسور،بغیر چھنا آٹا،چاول،مٹر،مکئی،ساگ،پالک،چھلکے سمیت پھل،خشک میوہ جات،خصوصاً اخروٹ،انجیر،بادام،آلوچہ وغیرہ شامل ہیں۔ انہیں کمپلیکس کاربوہائیڈریٹ بھی کہتے ہیں۔
جلد یا زود ہضم غذا میں شکر کی حامل اشیاء اور میدہ کی چیزیں شامل ہیں۔انہیں ریفائینڈ کاربوہائیڈریٹ کہا جاتا ہے۔
غذا میں ہر گروپ کی کم از کم ایک چیز شامل کرنے کی کوشش کریں جیسا کہ پھل سبزی گوشت اناج دودھ وغیرہ۔
رمضان کے طویل اوقات کے دوران ریشہ والی غذائیں کھانا زیادہ بہتر ہے کیونکہ ریشہ والی غذا دیر سے ہضم ہوتی ہے جس کی وجہ سے پیٹ بھرا رہتا ہے اور بھوک کا احساس نہیں ہوتا۔آہستہ ہضم ہونے والی اشیاء 8 گھنٹے اور جلدی ہضم ہونے والی اشیاء 4 گھنٹے میں ہضم ہوجاتی ہے اور بھوک کا احساس جاگ اُٹھتا ہے۔
دیر سے ہضم ہونے والی اشیاء میں غلّہ ،بیج شامل ہیں جیسا کہ گیہوں ،جئی،باجرہ،پھلیاں،مسور،بغیر چھنا آٹا،چاول،مٹر،مکئی،ساگ،پالک،چھلکے سمیت پھل،خشک میوہ جات،خصوصاً اخروٹ،انجیر،بادام،آلوچہ وغیرہ شامل ہیں۔ انہیں کمپلیکس کاربوہائیڈریٹ بھی کہتے ہیں۔
جلد یا زود ہضم غذا میں شکر کی حامل اشیاء اور میدہ کی چیزیں شامل ہیں۔انہیں ریفائینڈ کاربوہائیڈریٹ کہا جاتا ہے۔
غذا میں ہر گروپ کی کم از کم ایک چیز شامل کرنے کی کوشش کریں جیسا کہ پھل سبزی گوشت اناج دودھ وغیرہ۔
وہ غذا جس سے پرہیز کریں یا معمولی مقدار لیں۔
خشک چربی والی غذآ۔
بہت زیادہ شکر والی غذا۔
بہت زیادہ چائے۔خصوصاً سحری میں کیونکہ زیادہ چائے پیشاب آور ہوتی ہے جس سے چند ہی گھنٹوں میں جسم کا پانی کم ہوجاتا ہے۔
سگریٹ کولڈڈرنک۔
بہت زیادہ شکر والی غذا۔
بہت زیادہ چائے۔خصوصاً سحری میں کیونکہ زیادہ چائے پیشاب آور ہوتی ہے جس سے چند ہی گھنٹوں میں جسم کا پانی کم ہوجاتا ہے۔
سگریٹ کولڈڈرنک۔
وہ غذا جو زیادہ لے سکتے ہیں۔
سحری میں کمپلیکس کاربوہائیڈریٹ والی غذائیں لیں تاکہ خوراک دیر سے ہضم ہو اور بھوک کا احساس کم ہو۔
لحمیات کے لئے مرغی کا گوشت کھائیں
لحمیات کے لئے مرغی کا گوشت کھائیں
روزے سے معدے پر بے پناہ فوائد مرتب ہوتے ہیں۔معدے کی رطوبتوں میں توازن آتا ہے ۔نظامِ ہضم کی رطوبت خارج کرنے کا عمل دماغ کے ساتھ وابستہ ہے۔عام حالت میں بھوک کے دوران یہ رطوبتیںزیادہ مقدار میں خارج ہوتی ہیں جس سے معدے میں تیزابیت بڑھ جاتی ہے۔جبکہ روزے کی حالت میں دماغ سے رطوبت خارج کرنے کا پیغام نہیں بھیجا جاتا کیونکہ دماغ میں خلیوں میں یہ بات موجود ہوتی ہے کہ روزے کے دوران کھانا پینا منع ہے ۔یوں نظامِ ہضم درست کام کرتا رہتا ہے۔
رمضان کے دوران کھانے پینے کے اوقات بدل جاتے ہیں۔اگر شروع رمضان سے ہی سحری اور افطاری میں معتدل کھانا پینا رکھا جائے تو جسمانی صحت کے لئے مثبت ہوتا ہے۔سحری کے وقت بہت زیادہ کھانے سے مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے۔عموماً پیٹ بہت زیادہ بھر لینے سے درد کی شکایت ہو سکتی ہے۔اسی طرح افطار کے وقت بہت زیادہ تلی ہوئی اشیاء کھانے سے یا ایک دم پیٹ بھر کر کھانے سے پیٹ زیادہ دیر تک بھرا تو رہے گا مگر طبعیت بوجھل رہے گی اور بھوک کا احساس کم ہو جائے گا۔ترش چیزیں کھانے سے پرہیز کرنا چاہیئے اس سے پانی کی طلب بڑھے گی افطار کے وقت پھل اور پانی زیادہ لیں۔نماز ادا کرنے کے بعد کھانا کھا لیں تو بہتر ہے۔اس طرح وقفہ دینے سے پیٹ اچانک نہیں بھرے گا اور سحری تک کے لئے بھی پیٹ کو کھانا ہضم کرنے اور آرام کا موقع ملے گا۔
Comments
Post a Comment