جو‘ نبیٔ رحمت ﷺ کی پسندیدہ غذا

’جو‘ نبیٔ رحمت ﷺ کی پسندیدہ غذا


  آپ سے ایک ایسی خوراک شیئر نہ کی جائے، جوجسم کو تقویت  فراہم کرتی ہے ۔۔۔
تو سنیے! صبح کے وقت جو کے آٹے کی بنی ڈیڑھ سے دو روٹی تناول کیجیے، جو یقینی بات ہے کہ آپ کو سارا دن بھوک اور تشنگی سے بچائے رکھے گی ۔۔۔
٭جو کی غذائی اہمیت
جو کی غذا کی اہمیت کا اندازہ اسی ایک بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ غار حرا میں جب پہلی وحی کا نزول ہو رہا تھا تو اقرا باسم ربک الذی خلق کے نازل ہو تے وقت غار حرا میں نہ کوئی چاول موجود تھے اور نہ ہی کوئی دہی یا گندم کی روٹی موجود تھی بلکہ وہاں جو کی غذا “ستو” کی صورت موجود تھی۔ اب سوال یہ ہے کہ جو کی غذا غار حرا میں کیوں موجود تھی ! اور یہیں سے جو کی غذا کی اہمیت سمجھ میں آنا شروع ہوجاتی ہے کہ جو کی غذا دراصل ۔۔۔غورو فکر کو تحریک دیتی ہے، انہماک کو بڑھاتی ہے، جس سے بھوک اور تشنگی کا احساس جاتا رہتا ہے۔
٭جو کی غذا کا سائنسی تجزیہ
دوستو۔۔۔جو کی غذا میں بنیادی طور پر 3 اجزاء وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔
پہلا اس میں بیٹا گلوکان ہے:
جو توانائی کا ایک زبردست پیکٹ ہے۔
دوسرا اس میں تمام کے تما م ضروری امائنو ایسڈز ہوتے ہیں جو پروٹین کی ایک بھرپور شکل ہوتی ہے۔
اور تیسرا جو کی غذا عمدہ قسم کے فائبرز سے لیس ہے۔
٭ترقی یافتہ ممالک کی جو پر کی جانے والی جدید تحقیق




یورپین ممالک سے ایک جدید ترین تحقیق منظر عام پر آئی ہے،
اس تحقیق سے 1400 سال قبل ہی میرے اور آپ کے پیارے نبی کائناتﷺ اور جان کائناتﷺ کہ جن پر ہماری اور ہمارے آباؤ اجداد اور تمام آنے والی نسلوں کی جانیں بھی قربان ہونے کے لیے بے قرار رہتی ہیں کا فرمان عالی شان موجود ہے کہ جو کی غذا میں 100 کے قریب بیماریوں کا علاج پنہاں ہے۔
ہم اسٹیویا کی طرف بھاگ رہے ہیں ہم مورنگا کی کاشت کی جانب دوڑ رہے ہیں جو ہمارے ملک کی فصلیں بھی نہیں ہیں، مگر اسے کیا کہے کہ ہمارے ملک میں جو کی فصل کو فقط ڈھور ڈنگروں کی خوراک تک محدود کر دیا گیا ہے اور بارلے پر کی جانے والی تحقیق تقریباً نہ ہونے کے برابر ہے
اگر ہم بیماریوں کے نام شمار کرنا شروع کریں تو ملیریا، ٹائیفائڈ، ہیضہ، پیچش وغیرہ 40 کے قریب امراض کا نام ذہن میں آئیں گے ۔

۔ ترقی یافتہ ممالک نے کہا ہے کہ چار قسم کی بیماریاں جن میں ٹینشن، شوگر، کولیسٹرول اور بلڈ پریشر شامل ہیں ، ان میں سے کوئی ایک بیماری کسی بھی شخص کو اگر لاحق ہے تو وہ گندم کے آٹے کی روٹی کھانا چھوڑ دے، آدھی بیماری اس کی ختم ہوجاتی ہے۔

یعنی اس نے ٹینشن، شوگر، کولیسٹرول یا اپنے بلڈ پریشر سے نجات کے لیے ابھی کوئی دوائی وغیرہ بھی نہیں لی، فقط گندم کے آٹے سے بنی روٹی کو ترک کیا ہے تو آدھا صحت مند ہوجاتا ہے، تو پھر وہ گندم سے بنی روٹی کی جگہ کیا کھائے۔ یورپین ممالک نے دو قسم کے آٹوں سے بنی روٹی کھانے کی سفارش کی ہے، ایک مکئی کے آٹے سے بنی روٹی اور دوسرا جو کے آٹے سے بنی روٹی۔ اور اگر کوئی مجھ سے دریافت کرے کہ تم کونسے آٹے سے بنی روٹی کھانے کو ترجیح دو گے تو میرا جواب سوائے نسبت کے کیا ہو سکتا ہے۔ بھلا کس آٹے سے بنی روٹی کو نبی رحمتﷺ سے نسبت ہے اور جو غذاء الغربا بھی کہلاتی ہے۔


================================================
عرفان حیدر بٹ کے فیس بک پیج سے لیا گیا۔اللہ آپ کو اجر دے



Comments

Post a Comment