حمل کے دوران ذیابیطس کیا ہے؟ -

ذیابیطس اور فالج کا خطرہ: احتیاطی تدابیر اور بچاؤ کی حکمت عملی





 ذیابیطس اور فالج کا خطرہ: احتیاطی تدابیر اور بچاؤ کی حکمت عملی

ذیابیطس ایک ایسی دائمی بیماری ہے جو جسم میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے والے ہارمون انسولین کی کمی یا اس کی کارکردگی میں کمی کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ اگرچہ ذیابیطس اپنے آپ میں ایک سنگین مسئلہ ہے، لیکن یہ اور بھی خطرناک صحت کے مسائل کا دروازہ کھول سکتا ہے، جیسے دل کی بیماری، گردوں کا فیل ہو جانا، اور بدقسمتی سے فالج۔


ذیابیطس اور فالج کا تعلق

آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ ذیابیطس والے افراد میں فالج کا خطرہ ان لوگوں کے مقابلے میں تقریباً دوگنا زیادہ ہوتا ہے جو ذیابیطس کا شکار نہیں ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بلند بلڈ شوگر کی سطح خون کی نالیوں کو نقصان پہنچاتی ہے، جس سے وہ تنگ اور سخت ہو جاتی ہیں۔ اس حالت کو ایتھروسکلروسیس کہتے ہیں۔ تنگ اور سخت خون کی نلیوں میں خون کا بہاؤ متاثر ہوتا ہے، جو خون کے جمنے اور فالج کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔




لیکن پریشان ہونے کی ضرورت نہیں! ذیابیطس ہونے کے باوجود، فالج کے خطرے کو کم کرنے کے لیے آپ کچھ اقدامات کر سکتے ہیں۔

فالج سے بچاؤ کی حکمت عملی

  • بلڈ شوگر کا کنٹرول: ذیابیطس میں فالج سے بچنے کے لیے سب سے اہم قدم یہ ہے کہ اپنے بلڈ شوگر کی سطح کو صحت بخش حد میں رکھیں۔ اپنے ڈاکٹر کے ساتھ مل کر ایک ایسا علاج کا منصوبہ بنائیں جو آپ کے لیے موزوں ہو، جس میں خوراک، ورزش اور دوائیوں کا ایک مجموعہ شامل ہو سکتا ہے۔
  • صحت مند غذا: جو آپ کھاتے ہیں اس کا براہ راست اثر آپ کے بلڈ شوگر کی سطح پر پڑتا ہے۔ اپنے ڈائیٹیشن کی مدد سے ایک ایسی غذا کا منصوبہ بنائیں جو کم گلائیسمک انڈیکس والی غذاؤں پر مشتمل ہو اور جس میں پھل، سبزیاں، سارا اناج اور لین پروٹین شامل ہوں۔ چکنائی والی اور میٹھی غذاؤں سے پرہیز کریں۔
  • باقاعدگی سے ورزش کریں: ورزش نہ صرف وزن کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہے بلکہ بلڈ شوگر کی سطح کو بھی کم کرتی ہے۔ ہفتے میں کم از کم 150 منٹ کی باقاعدہ ورزش کا ہدف رکھیں۔ تیز چہل قدمی، سائیکلنگ، یا تیراکی جیسے آسان ورزشوں سے شروع کریں۔
  • وزن میں کمی: اگر آپ کا وزن زیادہ ہے تو اسے کم کرنا ذیابیطس اور فالج دونوں کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
  • بلڈ پریشر کا کنٹرول: ہائی بلڈ پریشر بھی فالج کا ایک بڑا خطرہ ہے۔ اپنا بلڈ پریشر باقاعدگی سے چیک کروائیں اور اگر یہ بلند ہے تو اسے کنٹرول کرنے کے لیے اپنے ڈاکٹر کی ہدایات پر عمل کریں۔
  • تمباکو نوشی ترک کر دیں: سگریٹ نوشی فالج کا ایک اور بڑا خطرہ ہے۔ تمباکو نوشی خون کی نالیوں کو نقصان پہنچاتی ہے اور خون کے جمنے کا امکان بڑھاتی ہے، جس سے فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اگر آپ سگریٹ نوشی کرتے ہیں تو اسے چھوڑنے کے لیے اپنے ڈاکٹر سے مدد لیں۔
  • باقاعدگی سے اپنے ڈاکٹر سے ملیں: باقاعدگی سے چیک اپ اور اسکریننگ کے ذریعے، آپ کا ڈاکٹر ہائی کولیسٹرول یا دل کی بیماری جیسی دیگر صحت کی پیچیدگیوں کا پتہ لگا سکتا ہے جو فالج کے خطرے کو بڑھا سکتی ہیں۔



  • ذہنی تناؤ کا انتظام: ذہنی دباؤ بھی بلڈ شوگر کی سطح کو متاثر کر سکتا ہے اور فالج کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔ یوگا، مراقبہ، یا گہری سانس لینے کی ورزشیں ذہنی تناؤ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔

یاد رکھیں، روک تھام علاج سے بہتر ہے! ذیابیطس کا کنٹرول اور صحت مند طرز زندگی اختیار کرکے، آپ فالج کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں اور ایک لمبا اور صحت مند زندگی گزار سکتے ہیں۔

اپنے سوالات پوچھیں!

ذیابیطس اور فالج کے بارے میں آپ کے جو بھی سوالات ہوں، اپنے ڈاکٹر سے ضرور پوچھیں۔ وہ آپ کو ذاتی طور پر فالج کے خطرے کو کم کرنے کے لیے بہترین حکمت عملی بنانے میں مدد دے سکتے ہیں۔

  






Comments