کیا آپ کے گردے آپ کے خاموش ہیرو ہیں؟ ایک ایسا راز جو آپ کو حیران کر دے گا!

کیا آپ کے گردے آپ کے خاموش ہیرو ہیں؟ ایک ایسا راز جو آپ کو حیران کر دے گا!
کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ آپ کا جسم کیسے روزانہ خود کو صاف رکھتا ہے؟ یہ ایک ایسا پیچیدہ نظام ہے جو کسی جدید ترین فلٹر سے بھی زیادہ کمال کا ہے۔ اور اس نظام کے سب سے اہم حصے ہیں ہمارے گردے! جی ہاں، وہی دو چھوٹے سے اعضاء جنہیں ہم اکثر نظر انداز کر دیتے ہیں، لیکن وہ ہماری زندگی کا ایک انمول حصہ ہیں۔ اگر آپ اپنے جسم کے اس خاموش ہیرو کے بارے میں نہیں جانتے، تو تیار ہو جائیں کیونکہ آج ہم ایک ایسا راز افشا کرنے والے ہیں جو آپ کو پورا آرٹیکل پڑھنے پر مجبور کر دے گا۔
گردے: آپ کے جسم کے بہترین صفائی والے!
ہمارے گردے، یہ جسم میں پیدا ہونے والے تمام فضلات کو خون سے الگ کرتے ہیں۔ سوچیں، آپ کا خون دن بھر میں کتنی بار صاف ہوتا ہے؟ آپ کو حیرت ہوگی جان کر کہ اگر آپ کے جسم میں تقریباً 8 لیٹر خون موجود ہے تو گردے دن بھر میں 25 بار اس کی صفائی کرتے ہیں! جی ہاں، 25 بار! یعنی ایک دن میں 25 بار قدرتی صفائی کا عمل انجام پاتا ہے۔
صرف یہی نہیں، گردے جسم میں پانی کا توازن قائم رکھتے ہیں۔ یہ ہمارے جسم میں تیزاب اور نمکیات کا نازک توازن بھی برقرار رکھتے ہیں۔ اگر یہ توازن بگڑ جائے تو جان بچانا مشکل ہو جاتا ہے۔ گردے خون سے یوریا کو خارج کرتے ہیں۔ اگر یوریا کا اخراج کم ہو تو جسم پر انتہائی زہریلے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اور اگر ایک گردہ ناکارہ ہوجائے تو دوسرا گردہ اپنا کام کرتا رہتا ہے۔
فضلات کا اخراج: جب فلٹر کام کرنا چھوڑ دے
جب خون رگوں کے ذریعے گردے میں داخل ہوتا ہے تو اسے باریک نالیوں کے ایک گچھے میں بھیجا جاتا ہے۔ وہاں خون کے اہم اجزاء جیسے سرخ خلیے، سفید خلیے، اور پروٹین وغیرہ کو روک لیا جاتا ہے۔ جب کہ خون کے پتلے حصے کو مزید صفائی کے لیے چھوٹی چھوٹی رگوں میں روانہ کیا جاتا ہے۔ یہ باریک رگیں خون میں سے فضلات کو نکال دیتی ہیں۔
جب ہمارے خلیات توانائی حاصل کرنے کے لیے خوراک استعمال کرتے ہیں تو کچھ فضلات اور بےکار مادے جیسے یوریا اور یورک ایسڈ پیدا ہو جاتے ہیں۔ اگر یہ فضلات جسم سے خارج نہ ہوں تو بدن میں زہر پیدا ہو جاتا ہے اور خلیات تباہ ہو سکتے ہیں۔
صرف صفائی نہیں، اور بھی بہت کچھ!
کیا آپ جانتے ہیں کہ گردے صرف خون صاف نہیں کرتے؟ یہ ایک دن میں 180 سے 200 لیٹر یا بیس بالٹیاں خون صاف کرنے کے علاوہ، بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں، خون کے سرخ ذرات بنانے میں، اور ہڈیوں کی مضبوطی میں بھی نہایت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ واقعی ہمارے جسم کے ملٹی ٹاسکنگ ہیرو ہیں!
خاموش خطرہ: جب گردے تھک جائیں
دل کی نالیوں کی طرح، گردوں کی نالیاں بھی زیادہ بلڈ پریشر یا دیگر وجوہات جیسے سردی یا خشکی کی وجہ سے سخت اور موٹی ہو سکتی ہیں۔ جب ایسا ہوتا ہے، تو یہ نالیاں گردوں تک پوری مقدار میں خون نہیں پہنچا پاتیں، اور گردے فضلات کو پوری طرح نکال نہیں پاتے۔ اگر یہ صورت حال کچھ عرصہ برقرار رہے تو گردے سکڑ کر فیل ہو جاتے ہیں۔
اس عمل میں گردوں کی سوزش کا بنیادی عمل دخل ہوتا ہے، اور اس دوران ہلکا درد، بار بار پیشاب کی نامکمل حاجت، اور پیشاب میں جلن کا احساس ہو سکتا ہے۔
گردے فیل ہونے کی صورت میں، مریض کو قے آنے لگتی ہے جو کسی بھی قے روکنے والی دوا سے بند نہیں ہوتی۔ مریض شدید مایوسی اور بے چینی کا شکار ہو جاتا ہے، اور اسے خارش بھی رہنے لگتی ہے۔ ایسی صورت میں، جسم سے فاسد مادوں کو مصنوعی طریقے سے نکالا جاتا ہے جسے ڈائیلاسز کہتے ہیں۔
تو اب سوال یہ ہے: آپ اپنے ان خاموش ہیروز کا خیال کیسے رکھیں گے؟
اب جبکہ آپ گردوں کی اہمیت اور ان کے نازک کام کو سمجھ چکے ہیں، یہ وقت ہے کہ آپ ان کی حفاظت کا عہد کریں۔ پانی کا زیادہ استعمال، صحت مند غذا، بلڈ پریشر اور شوگر کو کنٹرول میں رکھنا آپ کے گردوں کو صحت مند رکھنے کی کنجی ہے۔
کیا آپ بھی اپنے گردوں کو بچانا چاہتے ہیں؟ تو اس پوسٹ کو صرف پڑھیں نہیں، بلکہ اس پر عمل کریں اور دوسروں کے ساتھ بھی شیئر کریں تاکہ ہر کوئی اس اہم معلومات سے فائدہ اٹھا سکے۔ یاد رکھیں، ایک صحت مند جسم کا راز، صحت مند گردوں میں چھپا ہے۔

Comments