- Get link
- X
- Other Apps
چینی کے بکثرت استعمال سے دانتوں میں کیڑا لگنے، پائیوریا ، مسوڑھوں کی
سُوجن اورشکر کی کمی کا عارضہ لاحق ہو سکتا ہے۔
۔ذیابطیس، قلب اور شریانوں کی تکالیف کے امکانات بڑھنے کے ساتھ وقت سے
پہلے بڑھاپا بھی طاری ہوسکتاہے۔
مزید پڑہیئے خون میں شکر کی زیادتی گُردوں اور ہڈیوں کے لیے بھی نقصان کا باعث ہے۔
پہلے بڑھاپا بھی طاری ہوسکتاہے۔
مزید پڑہیئے خون میں شکر کی زیادتی گُردوں اور ہڈیوں کے لیے بھی نقصان کا باعث ہے۔
ذیابطیس ٹائپ ٹوکی وجہ
علاوہ ازیں، لبلبےکی کارکردگی پر بھی مضر اثرات مرتّب ہوتے ہیں ،جو ذیابطیس ٹائپ ٹوکی وجہ بن سکتےہیں،کیوں کہ لبلبہ انسولین خارج کرتا ہے اورجب زائد مقدار میں چینی استعمال کی جائے گی، توظاہر سی بات ہے کہ کام کا دباؤ بڑھ جائے گا اور انسولین بروقت اور ضرورت کے مطابق خارج نہیں ہوپائے گی ۔
جب انسولین وافر مقدار میں بن رہی ہو، تو بلڈپریشر بھی بڑھ جاتاہے ۔نیز، اچھا کولیسٹرول کم ہوجاتا ہے اور ٹرائی گلیسرائیڈ کی مقدار میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے ،جس کی وجہ سے امراضِ قلب کا راستہ ہم وار ہوجاتا ہے۔
مثلاً دِل کے پٹّھوں میں انحطاط پیدا ہوسکتا ہے،
دِل کے خانوں میں کم زوری واقع ہو جاتی ہے اور
خُون پمپنگ کا عمل کم زور پڑنے کے سبب ہارٹ اٹیک بھی ہوسکتا ہے۔
مزید پڑہیئے
کئی تحقیقات کے بعد یہ بات بھی تسلیم کی جا چُکی ہے کہ ہر قسم کی مٹھاس سے جسم پر دبائو پڑتا ہے، جس کے نتیجے میں فری ریڈیکلز کی تعداد بڑھنے سے خلیات کو سخت نقصان پہنچتا ہے۔ بظاہر سفید چینی کے استعمال سے جسم کوطاقت تومِل سکتی ہے، لیکن درحقیقت یہ جسم کی توانائی ختم کررہی ہوتی ہے
اصل میں چینی میں تھایا مین نہیں پایا جاتا ،تواسے ہضم و جذب کرنے کے لیےاسے تھایامین دیگر اعضاء سےحاصل کرنا پڑتا ہے، جس کے سبب ان اعضاء میںتھایامین کی کمی واقع ہوجاتی ہے،جو مختلف ذہنی و جسمانی عوارض جیسے اعصابی خلل، نظامِ ہضم کی بے قاعدگی، نظر کی کم زوری، تھکاوٹ، خون کی کمی، دِل کے امراض، پٹّھوں کی کم زوری اور مختلف جِلدی تکالیف کا سبب بن سکتی ہے۔
Comments
Post a Comment