انسولین کی سرنج بھرنے کا طریقہ

 سرنج بھرنے کا طریقہ

 سب سے پہلے انسولین کی شیشی کا اوپر والا حصہ جہاں ربڑ کاڈھکن لگا ہوتاہے‘ سپرٹ سے صاف کریں۔ اگر آپ دودھیا انسولین استعمال کر رہے ہیں‘ تو پہلے اسے آرام سے دونوں ہاتھ کی ہتھیلیوں کے درمیان دس سے پندرہ سیکنڈ کے لیے گھمائیں تاکہ انسولین اچھی طرح گھل جائے۔ (انسولین کوہاتھ میں پکڑ کر زور سے مت ہلائیں) اس کے بعد انسولین کی مطلوبہ مقدار کے برابر انسولین کی شیشی میں سرنج کے ذریعے ہوا داخل کریں مثلاً اگر آپ کو بیس یونٹ انسولین درکار ہے‘ تو سرنج میں بیس یونٹ کے نشان تک ہوا بھر کر اسے انسولین کی شیشی میں داخل کریں‘ ہوا خارج کرنے کے بعد انسولین کی شیشی بائیں ہاتھ میں پکڑ کر اوپر اٹھائیں اور الٹا کر اس میں سے مطلوبہ مقدار سرنج میں بھر لیں۔

اگر سرنج میں ہوا کا بلبلہ آ جائے‘ تو اسے شیشی میں واپس دھکیل دیں اور سوئی شیشی سے نکال لیں۔اگر آپ دو قسم کی انسولین کو ملانا چاہتے ہیں یعنی شفاف انسولین اور دودھیا انسولین‘ توپہلے دودھیا انسولین لیں پھر مطلوبہ انسولین جتنی ہوا داخل کریں اور سوئی کو انسولین بھرے بغیر بوتل سے باہر نکال لیں۔ پھر مطلوبہ شفاف انسولین میںہوا داخل کریں‘ بعد کو پہلے بتائے گئے طریقے کے مطابق شیشی بائیں ہاتھ میں اٹھا کر‘ الٹا کر کے‘ سرنج میں مطلوبہ انسولین کی مقدار بھر کر سرنج باہر نکال لیں۔ پھر اسی سرنج کو دودھیا انسولین کی شیشی میں ڈال کر مندرجہ بالا طریقے کے مطابق انسولین کی مطلوبہ مقداربھر لیں۔


انسولین کا ساتھ کیا زندگی بھر؟
یہ سوال کئی مریض پوچھتے ہیں کہ کیا ایک بار انسولین لینے کے بعد زندگی بھر لینی پڑے گی؟ دراصل مریض کے دل میں خوف ہوتا ہے کہ اگر ایک دفعہ اس نے انسولین کااستعمال کر لیا‘ تو وہ پھر اس کا عادی ہو جائے گا اور ادویہ کے ذریعے اس کے خون میں زائد شکر کو قابو نہیں کیا جا سکے گا۔
اس سوال کاجواب نفی میں ہے کیونکہ ہر مریض کے لیے یہ لازمی نہیں کہ وہ ساری عمر کے لیے انسولین لے ‘ بعض مریض جو عموماً پرہیز یا دوا سے علاج کر رہے ہوں ‘ انھیں کسی وجہ سے وقتی طور پر انسولین دی جاتی ہے۔ مثلاً بیماری‘ آپریشن کے دوران‘ دل کا دورہ پڑنے یا فالج کا حملہ ہونے کی صورت میں خون میں شکر کی مقدار وقتی طور پر بڑھ جاتی ہے اور صرف ادویہ یا پرہیز خون میں شکرکی زیادتی قابو نہیں کرپاتا لہٰذا مریض کو وقتی طور پر انسولین دی جاتی ہے۔ آپریشن یا بیماری سے صحت یابی کے بعد مریض کو دوبارہ ادویہ دی جانے لگتی ہیں۔ پہلے ذکر ہوچکا ہے کہ پہلی قسم کی ذیابیطس کے مریضوں کو شروع ہی سے انسولین دی جاتی ہے۔ 



Comments