ذیبطیس میں اعصابی پیچیدگیوںNeuropathy كی علامات

ذیبطیس میں اعصابی پیچیدگیوں كی علامات
 لمس اور سرد و گرم  کے احساس کی خرابیاں
 ذیابیطس افراد میں پیروں (اور بعض اوقات ہاتھوں کا بھی) سُن رہنا کافی عام ہے۔ اس طرح مریض کو لمس اور سرد گرم کا پتہ نہیں چلتا۔ مثال کے طور پر پیروں میں جوتا نکل جانا ایک عام بات ہے۔ اسی طرح کوئی کانٹا وغیرہ چُبھ جائے تو اُسکا پتہ نہیں چلتا یا ہیٹر وغیرہ سینکتے ہوئے ہاتھوں اور پیروں پر چھالے پڑ جاتے ہیں لیکن مریض کو پتہ نہیں چلتا۔
بعض اوقات ہاتھ پیر مکمل طور پر سُن تو نہیں ہوتے، ان میں محسوس کرنے کی صلاحیت کُچھ کم ہو جاتی ہے۔ ہاتھ پیروں میں  سنسناہٹ اور کیڑیاں چلنے کا احساس بھی پیدا ہو سکتا ہے۔
بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ ذیابیطس افراد کی جلد میں جلن اور درد ہونے لگتا ہے
یہ سب علامات محسوس کرنے والے اعصاب کی خرابی کی وجہ سے ہوتی ہیں ، لیکن اچھی بات یہ ہے کہ ان سب کیلئے علاج موجود ہیں، اور بہتری کا امکان ہمیشہ موجود رہتا ہے۔
 غیر اختیاری اعصابی نظام كی خرابی
ہمارے جسم میں جب خوراک کی کمی ہو جاتی ہے تو دماغ کس طرح سے بھوک کا احساس پیدا کر دیتا ہے؟ پھر جب خوراک کی ضرورت پور ہو جاتی ہے تو دماغ کس طرح ہمارے اندر پیٹ بھر جانے کا احساس پیدا کرتا ہے؟ اسی طرح ہمارے مثانے میں آہستہ آہستہ پیشاب جمع ہوتا رہتا ہے، اور ہمیں پتہ بھی نہیں چلتا، لیکن مثانہ جب بھر جاتا ہے، تو طہارت خانے جانے کی حاجت ہمارے دل میں کیسے پیدا ہوجاتی ہے؟
یہ سب کام بھی اعصاب کے ذریعے ہی ہوتے ہیں لیکن یہ اعصاب ایسے ہوتے ہیں جو خاموشی سے کام کرتے رہتے ہیں، اور ہمیں پتہ بھی نہیں چلتا۔ ذیابیطس کا کنٹرول اگر خراب رہے، تو ان کے عمل میں بھی خرابیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔ جن سے ہمارے اندرونی اعضا کی کار کردگی میں خرابیاں پیدا ہونے لگتی ہیں
ایسی خرابی كی صورت میں مریض كو مندرجہ ذیل مسائل كا سامنا ہو سكتا ہے
بد ہضمی كی شكایت رہنا مثلاً معدے میں بوجهـ اور متلی كی شكایت
قے ہونا، بار بار پیٹ خراب ہونا( اسہال)، یا قبض رہنا
مثانے كی عمل میں خرابی
دل كا دورہ پڑنے یا انجائنا كے باوجود مریض كو پتہ نہ چلنا
خون میں خطرناك حد تك شوگر كم ہونے پر بهی مریض كو پتہ نہ چلنا
پسینہ آنے كی مقدار میں كمی یا زیادتی

Comments