دس ٹیسٹ جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ضروری ہیں


۔ 








٦۔ پیروں کا معاینہ؛سال میں ایک بار
شوکر کی وجہ سے مریضوں میں خون کی گردش ٹھیک نہیں رہتی اور اعصابی نظام میں خلل پیدا ہو جاتا ہے جو پیروں کے سن ہونے کا باعث بن جاتا ہے۔ اپنے پاوٴں کا ڈاکٹر سے معاینہ کرانے کے علاوہ خود بھی باقاعد گی سے جائزہ لیتےرہیں کہ کویٴ زخم تو نہیں یا کوی تبدیلی تو ظاہرنہیں ہورہی۔ اس طرح آپ اپنے پیروں کو پیچیدگیوں سے بچا سکتے ہیں۔


۷۔دانتوں کا معاینہ؛ چھ ماہ بعد

اگر شوگر کنٹرول میں نہ رکھی جاےٴ تو خون میں موجود سفید خلیوں کی ٹوٹ پھوٹ شروع ہو جاتی ہے۔ سفید خلیے جراثیمی انفیکشن کے خلاف مدافعت کرتے ہیں۔ اگر آپ اپنے منہ کی دیکھ بھال نہیں کرتے تو مسوڑھوں کی بیماری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ 


۸۔مایکروایلبیومِنوریا ٹیسٹ؛ سال میں ایک بار 
یہ پیشاب کا ٹیسٹ ہے جس سے پیشاب میں موجود پروٹین کی مقدار کا پتہ چلتا ہے۔ اس ٹیسٹ سے یہ پتہ چلتا ہے کہ آپ گردے کی تکلیفوں کا شکار ہیں یا نہیں۔ ذیابیطس کے مریضوں کو گردے کی بیماری ہوجانےکا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ اگر وقت پر تشخیص ہو جاےٴ تو بیماری کا علاج ہو سکتا ہے یا ہونے والے نقصان کو کم کیا جا سکتا ہے۔


۹۔ بی۔ایم۔آی
جسم کا وزن قد کے حساب سے مناسب ہونا ضروری ہے۔ اگر قد کے حساب سے وزن زیادہ ہو تو موٹاپا ہو جاتا ہے۔ موٹاپا ذیابیطس کی ایک بڑی وجہ بن سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ،اگرذیابیطس کا مریض اپنا وزن قد کے حساب سے مناسب رکھے تو ذیابیطس پر کافی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے۔



١۰۔اعصابی نظام کا معاینہ؛ سال میں ایک بار
ذیابیطس کے مریض میں خون کی گردش کا نظا م ناقص ہوجاتا ہے جس سے اعصابی کمزوری پیدا ہوتی ہے لہذا اس بات کو یقینی بنایں کہ آپ کےاعصابی نظام کا مکمل معاینہ ہو تاکہ جسم کے ان حصوں کی نشاندہی ہو سکےجو اعصابی درد یا کسی پیچیدگی کا شکار ہیں


مزید پڑھیے 

۵مزیدٹیسٹ جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ضروری ہیں :

Comments